سورة النسآء - آیت 87

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۗ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ حَدِيثًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہیں (ف ٣) وہ تم کو قیامت کے دن کہ جس میں شک نہیں ہے جمع کرے گا ، اور اللہ سے زیادہ سچی بات کس کی ہے ؟ ۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

شغل تکفیر : (ف3) اس آیت کا ماقبل کے ساتھ ایک لطیف ربط ہے اور وہ یہ کہ سابقہ آیت میں شغل تکفیر سے منع کیا ہے اور کہا ہے کہ ہر وہ شخص جو ہدیہ سلام پیش کرتا ہے ، زائد از زائد عزت واکرام کا مستحق ہے تم مجاز نہیں کہ اسے غیر مسلم یا منافق سمجھو ۔ ﴿اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ کہہ کر اس مفہوم کی تائید فرمائی ہے یعنی جب خدا وہ ہے جس کی پرستش ضروری ہے اور جو علام الغیوب ہے تو تمہیں کیا حق حاصل ہے کہ کسی کے باطن کے متعلق فیصلہ کرو اور خواہ مخواہ ناجائز بدظنی سے کام لو ، تم کسی کے خدا نہیں کہ جسے کافر کہہ دو ‘ کافر ہوجائے ، ﴿لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ﴾ میں زجر وتوبیخ ہے ان لوگوں کے لئے جو خدائی اختیارات اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں ۔ ظاہر ہے کفر واسلام کا صحیح اور سچا فیصلہ خدا کے ہاتھ میں ہے ، اس لئے تکفیر میں حتی الوسع محتاط سے رہنا چاہئے ۔