سورة المعارج - آیت 42

فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا حَتَّىٰ يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو تو انہیں چھوڑ کر بکواس کریں اور کھیلیں ۔ یہاں تک کہ اپنے اس دن سے آملیں جس کا ان سے (ف 1) وعدہ کیا گیا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مالداروں کی ذہنیت ف 1: کہ ان لوگوں کو اپنے مال اور اپنی دولت پر بڑا ناز ہے ۔ اور ان کی رائے میں چونکہ یہ دنیا کی نعمتوں سے بہرہ ور ہیں ۔ اس لئے ضروری ہے ۔ کہ عالم آخرت میں بھی ان کا تفوق غربا پر قائم رہے ۔ اور وہاں بھی جنت کی تمام مسرتوں سے استفادہ کرنے کا انہیں حق حاصل ہو ۔ حالانہ یہ قطعاً اس پاک جگہ میں جانے کی استعداد نہیں رکھتے ۔ اور مال دولت چاندی سونے کے ذخائر کو یہ لوگ کیوں اتنی اہمیت دیتے ہیں ۔ کہ اس کی وجہ سے اپنے کو افضل سمجھتے ہیں ۔ اور غریب مسلمانوں کو اپنی نظروں میں حقیر جانتے ہیں ۔ کیا ان کو معلوم نہیں کہ ان چیزوں سے کہیں یہ اپنی فطرت کو بدل سکتے ہیں ؟ کیا یہ وہی نہیں ہے ۔ جن کو ایک قطرہ آب سے پیدا کیا گیا ہے ۔ اور جب یہ حقیقت ہے ۔ کہ ان کی دنیا میں آنے کی حیثیت ایسی ہے ۔ کہ اس میں یہ ساری نوع کے ساتھ برابر ہیں ۔ تو پھر فخرہ غرور کیسا ۔ اور سیادت وبرتری کا ادعا کیسا ۔ واقعہ یہ ہے ۔ کہ اگر لوگ اپ پا اقتلوہ حقیقت کو آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دیں ۔ کہ بڑے سے بڑا انسان بھی دنیا میں اسی طریق سے آیا ہے ۔ تو یہ غرور اور فخر جس کی وجہ سے نوع انسانی نفوق وامتیازات سی کی لعنت میں گرفتار ہے ۔ یکسر رہا ہوجائے ۔ اور اس ناہمواری کا جو سماج میں رائج ہے ۔ بالکل خاتمہ ہوجائے *۔ حل لغات :۔ مھطعین ۔ لپکتے ہوئے * عزین ۔ عیزہ کی جمع ہے ۔ بمعنی گروہ اور فرقہ یا جماعت * برب المشارق والمغارب ۔ سورج کا مشرق اور مغرب چونکہ موسم کے تغیر کے لحاظ سے بدلتا رہتا ہے ۔ اس لئے اس کو جمع کی صورت میں بیان فرمایا ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اس سے تعدد وشموسہ کی طرف اشارہ ہو ۔ جیسا کہ جدید علم ہیئت کا خال ہے ۔ کہ صرف ایک نظام شمسی نہیں ہے ۔ جبکہ کئی نظام شمسی ہیں *۔