سورة التغابن - آیت 16

فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَأَنفِقُوا خَيْرًا لِّأَنفُسِكُمْ ۗ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

سو جہاں تک تم سے ہوسکے اللہ سے ڈرو (ف 1) اور سنو اور مانو اور خرچ کرو تمہارے لئے اچھا ہے اور جو کوئی اپنے جی کی (ناجائز اور ممنوع) لالچ سے بچایا گیا ۔ سو ایسے ہی لوگ مراد کو پہنچنے والے ہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) حضور (ﷺ) نے جب مدینہ کا رخ کیا اور مسلمانوں کو دعوت دی کہ وہ بھی مکہ کو چھوڑ کر مدینے چلے آئیں ۔ اس وقت بعض دون ہمت لوگوں کے لئے بیوی بچے اور مال ودولت کی محبت فتنہ ثابت ہوئی ۔ اور وہ محض ان علائق کی وجہ سے فرمان رسول (ﷺ) کی اطاعت نہ کرسکے ۔ بار بار قرآن کی آیات میں ان کو متنبہ کیا گیا کہ اسلام تم سے جس چیز کا مطالبہ کرتا ہے وہ صرف یہ ہے کہ ﴿وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وہ یہ نہیں جانتا کہ تمہارے کیا کیا عذر اور بہانے ہیں ۔ حل لغات: شُحَّ۔ بخیل اور حریص۔