سورة الجمعة - آیت 11

وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا ۚ قُلْ مَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ مِّنَ اللَّهْوِ وَمِنَ التِّجَارَةِ ۚ وَاللَّهُ خَيْرُ الرَّازِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور جب وہ کوئی تجارت (سودابکنا) یا تماشا دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور تجھے (منبر پر) کھڑا چھوڑ جاتے ہیں ۔ تو کہہ جو اللہ کے پاس ہے وہ تماشے اور تجارت سے اچھا ہے اور اللہ بہتر (ف 1) روزی دینے والا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) واقعہ یہ تھا کہ وحید بن خلیفۃ الکلبی اسلام سے قبل ایک قافلہ کی صورت میں غلہ سے لداپھدا آرہا تھا مدینہ والوں نے اسکا گرمجوشی سے استقبال کیا اور یہ بھول گئے کہ ہم حضور کے سامنے خطبہ کی سماعت کررہے ہیں ۔ اس آیت میں ان کے اس طرز عمل کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ تم لوگوں نے اس حقیقت کو نہیں سمجھا کہ اللہ کے پاس اس سے کہیں زیادہ مال ہے جس قدر کہ وحید کے پاس ہے ۔ پھر کیا اس کا تقاضا یہ نہیں ہے کہ تم لوگ زیادہ توجہ کے ساتھ اس کے حضور میں بیٹھو اور اس سے طلب رزق کرو ۔ حل لغات: انْفَضُّوا إِلَيْهَا۔ اس کی طرف لپکتے ہیں ۔