سورة الممتحنة - آیت 8

لَّا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

جو لوگ تم سے دین پر نہیں لڑے اور نہ انہوں نے تم کو تمہارے گھروں سے نکالا ۔ ان سے (میل ملاپ رکھنے سے) خدا تمہیں منع نہیں کرتا (یعنی ان سے منع نہیں کرتا) کہ تم ان سے نیکی کرو اور ان سے منصفانہ (ف 1) برتاؤ کرو ۔ بےشک اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

بے ضرر غیر مسلموں سے تعلقات مودت (ف 1) اس آیت میں بہت بڑی غلط فہمی کو دور کردیا ہے جو ان گزشتہ آیات کو سن کر اس شخص کے دل میں پیدا ہوسکتی ہے جو نظام اسلامی کی باریکیوں کو سمجھنے کی قدرت نہیں رکھتا ۔ وہ یہ کہہ سکتا تھا کہ اسلام مسلمانوں کو عام معاشری تعلقات سے روکتا ہے اور اس انسانی ہمدردی کو جو فطری طور پر انسانوں میں اپنے بنی نوع کے لئے موجود ہے کچل دینا چاہتا ہے اور یہ کہ اس مذہب میں دنیا کے بانی مذہب ہونے کی صلاحیت نہیں کیونکہ یہ غیر مسلموں سے ہمدردانہ اور آئینی تعلقات کو برقرار رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ فرمایا یہ غلط ہے وہ لوگ جو تم سے دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں جن سے تمہارا عہد ہے جو نہ تم سے لڑتے ہیں تو تم کو ان کے ساتھ انصاف اور احسان سے پیش آؤ دوستی ان لوگوں کے ساتھ ممنوع ہے جوجو دشمن ہیں اور کسی طرح بھی تمہارا زندہ رہنا انہیں گوارا نہیں ۔ حل لغات : تَبَرُّوهُمْ۔ عمدہ سلوک کرو۔