سورة الحديد - آیت 11
مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَلَهُ أَجْرٌ كَرِيمٌ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
کون ایسا ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے ۔ پھر وہ اس قرض کو اس کے لئے دونا کردے ۔ اور اس کے لئے عزت کا اجر (ف 2) ہے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 2) اللہ کا قرض دینے کے معنی یہ ہیں کہ یہ بھی ایک نوع کی تجارت ہے ۔ فرق یہ ہے اس میں راس المال نقد ہےاور جو کچھ ملنے والا ہے وہ سراسر متوقع یعنی موت کے بعد آخرت میں ۔ اس سودے میں وہی لوگ شریک ہوتے ہیں جن میں جرات ایمانی ہے ۔ اور واقعہ یہ ہے کہ اگر سب کچھ دے کر بھی اس کا قرب حاصل ہوجائے تو یہ تجارت کسی عنوان بری نہیں ۔