سورة النجم - آیت 23

إِنْ هِيَ إِلَّا أَسْمَاءٌ سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا أَنزَلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهْوَى الْأَنفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَاءَهُم مِّن رَّبِّهِمُ الْهُدَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ بت (ف 2) کچھ نہیں مگر صرف چند نام جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لئے ہیں ۔ اللہ نے ان کے بارے میں کوئی سند نہیں اتاری ۔ یہ لوگ صرف اٹکلوں اور نفسیاتی خواہشوں پر چلتے ہیں ۔ حالانکہ ان کے رب کی طرف سے ہدایت آچکی ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بت پرستی پر کوئی دلیل نہیں ف 2: ان آیتوں میں بت پرستی کی مذمت فرماتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بت جن کو تم نے اللہ کا نام دے رکھا ہے ۔ حقیقتاً ان میں الوہیت کی کوئی چیز نہیں پائی جاتی ۔ یہ محض پتھر ہیں ۔ بالکل بےجان اور بےبس ان کی پوجا اور پرستش کے لئے کوئی دلیل ہی نہیں ۔ محض بربتائے فن وتمخمین تم لوگ ان سے حسبت رکھتے ہو ۔ اور ان کو خبر وشر کا مالک سمجھتے ورنہ عقل ، دجان کے پاس اس کے جو از کے لئے کوئی برہان نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہوسکے ۔ کہ یہ پتھر باجود اپنی ساخت کے اور باوجود اس ہدایت کے اپنے اندر اتنا قدس رکھتے ہیں ۔ کہ ان کو خدا قرار دیا جائے اللہ کی طرف سے ہدایت آچکی ہے *۔ حل لغات :۔ ضمیرای ۔ قص تقسیم * سلطن ۔ حجت ۔ قدرت *۔