سورة الفتح - آیت 7

وَلِلَّهِ جُنُودُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور آسمانوں اور زمین کے شکر اللہ ہی کے ہیں اور اللہ غالب حکمت (ف 2) والا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: دوبارہ اس آیت کو ذکر کرنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ ان کے اعوان وانصار ان کو اللہ کے عذاب سے بچا لیں گے ۔ کیونکہ اللہ کے پاس ایسے عساکر ہیں ۔ جن کا سامنا کرنا انسان کی طاقت اور وسعت سے باہر ہے ۔ پہلی دفعہ اس آیت کو مقام بشارت میں بیان کیا تھا ۔ اور وہاں غرض یہ تھی کہ مسلمانوں کو بتایا جائے کہ ان کے آقا و مولا کے پاس اعانت اور مدد کے بےشمار ذرائع ہیں ۔ اور ان گنت فرشتے ہیں وہ جو چاہے ان سے کام لے ۔