سورة فصلت - آیت 14

إِذْ جَاءَتْهُمُ الرُّسُلُ مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا اللَّهَ ۖ قَالُوا لَوْ شَاءَ رَبُّنَا لَأَنزَلَ مَلَائِكَةً فَإِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جب ان کے پاس ان کے آگے اور ان کے پیچھے سے رسول آئے ۔ کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پوجو تو بولے کہ اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتے بھیج دیتا ۔ سو جو چیز تم دے کر بھیجے گئے ہو ۔ ہم اس کو نہیں مانتے (ف 1)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: ان شواہد ودلائل کے بعد ارشاد فرمایا ۔ کہ ان لوگوں سے کہہ دیجئے کہ اگر یہ چاہتے ہیں ۔ کہ دنیا میں عزت وآبرو کے ساتھ زندہ رہیں ۔ تو پھر بجز اس کے اور کوئی چارہ کار ہی نہیں ہوسکتا ۔ کہ اسلام کے لوائے رحمت تلے جمع ہوجائیں ۔ ان کا حشر بھی وہی ہونے والا ہے ۔ جو عاد اور ثمود کی قوموں کا ہوا ۔ قوم عاد کے پاس جب اللہ کے پیغمبر آئے ۔ اور انہوں نے کہا کہ ایک اللہ کے سامنے جھکو اور قلب ودماغ سے لے کر اعضاء جوارح تک سب کو اللہ کی اطاعت میں لگادو ۔ تو انہوں نے ازراہ کبر و غرور انکار کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ہم انسان کی فرمانبرداری کے لئے تیار نہیں ہیں اگر اللہ کو منظور ہوتا ۔ کہ وہ ہمیں ہدایت دے ۔ تو پھر وہ فرشتوں کو بھیجتا ۔ یہ پیغمبر جو جسمانی ساخت میں ہم جیسا ہے ۔ اور جس کے پاس کچھ مادی قوت اور اقتدار بھی نہیں ہے ۔ کیونکر نبوت کا مستحق قرار پاسکتا ہے ۔ دراصل یہ لوگ کوتاہ نظر تھے ۔ انہیں یہ معلوم نہیں تھا ۔ کہ ان کو معبوث کرنے والا ان سے زیادہ مصالح کو جانتا ہے ۔ اور اس کو خوب معلوم ہے ۔ کہ کس میں اس منصب جلیل کی اہلیت ہے فرمایا اگر ان کو اپنی طاقت کا گھمنڈ ہے ۔ تو وہ دیکھیں ۔ کہ ان کا خالق ان سے قوت میں بہت زیادہ ہے ۔ وہ ان کی ساری شان وشوکت کو خاک میں ملادیگا ۔ چنانچہ اللہ کا عذاب آیا ۔ اور یہ اپنے غرور وکبر کی وجہ سے تیز وتند ہوا کے طوفان سے ہلاک ہوگئے ۔ حل لغات :۔ بمصابیح ۔ مصباح کی جمع ہے ۔ بمعنے چراغ * صاعقۃ ۔ آفت ۔ بدحواس کردینے والی مصیبت * للمرۃ من الحمق *