اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَنْعَامَ لِتَرْكَبُوا مِنْهَا وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ
اللہ وہ ہے جس نے تمہارے لئے چوپائے (ف 2) پیدا کئے تاکہ تم ان میں سے بعض پر سوار ہو اور بعض کو ان میں سے کھاتے ہو۔
(ف 2) مظاہر فطرت کی ترف توجہ کو مبذول فرمایا ہے اور بتایا ہے کہ دیکھو اللہ نے تمہارے لئے کس درجہ آرام اور سہولتیں مہیا فرمادی ہیں ۔ چارپائے اور حیوانات پیدا کئے ہیں جن میں بعض پر تم سواری کرتے ہو اور بعض کو کھاتے ہو ۔ اس کے علاوہ ان کے چمڑے، ہڈیوں آنتوں اور خون میں بہت سے منافع ہیں ۔ تم ان پر سوار ہوکر کہاں سے کہاں پہنچ جاتے ہو ۔ پھر کشتیاں اور جہاز ہیں کہ سمندر میں ڈال دیتے ہو ۔ اور لدے لدے پھرتے ہو ۔ حل لغات : وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ۔ سے غرض منافع کی تقسیم ہے ۔ یعنی حیوانات میں یہ فوائد ہیں ۔ یہ مقصد نہیں ہے کہ سواری کے تمام جانور غیر ماکول ہیں ۔