وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
اور چاہئے کہ تم میں ایک ایسی جماعت ہو جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور پسندیدہ بات کا حکم دے اور ناپسند باتوں سے منع کرے ، اور وہی لوگ مراد کو پہنچیں گے ۔ (ف ١)
فریضہ تبلیغ : (ف1) ﴿وَلْتَكُنْ مِنْكُمْ﴾ میں من بیانہ ہے یعنی تم سارے مسلمان تبلیغ واشاعت کے لئے مکلف ہو اور تم میں ہر مسلمان مبلغ ہے اس مفہوم کو دوسری جگہ ان الفاظ میں ظاہر فرمایا ہے ۔ ﴿كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ﴾ کہ تم میں اور دیگر جماعتوں میں فرق یہ ہے کہ تم سب کے سب خدا کے دین کے پھیلانے والے ہو اور وہ نہیں ، یہی وجہ ہے کہ مسلمان کو ’’ شھدآء اللہ فی الارض “ کا معزز خطاب دیا گیا ہے یعنی تبلیغ واشاعت فرض کفایہ نہیں کہ صرف علماء تک محدود ہو ، بلکہ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ بقدر استطاعت اسلام سیکھے اور بقدر امکان اس کو دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کرے ۔