سورة فاطر - آیت 32

ثُمَّ أَوْرَثْنَا الْكِتَابَ الَّذِينَ اصْطَفَيْنَا مِنْ عِبَادِنَا ۖ فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ وَمِنْهُم مُّقْتَصِدٌ وَمِنْهُمْ سَابِقٌ بِالْخَيْرَاتِ بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِيرُ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر ہم نے کتاب کا اپنے بندوں میں سے انہیں وارث کیا جنہیں ہم نے چن لیا ۔ پھر ان میں سے کوئی تو اپنی (ف 2) جان پر ظلم کررہا ہے اور کوئی ان میں میانہ رو ہے اور کوئی ان میں اللہ کے حکم سے نیکیوں میں آگے بڑھ گیا ہے یہی بڑی بزرگی ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) بااعتبار اعمال کے مسلمانوں کی تقسیم فرمائی ہے کہ کچھ لوگ تو وہ ہیں جو گنہگار اور ظالم ہیں یعنی گو قرآن کو اللہ کی کتاب تسلیم کرتے ۔ مگر عمل میں بتقاضائے بشری سست ہیں ۔ کچھ وہ ہیں جو متوسط درجے کے ہیں ۔ زاہد وتقویٰ کے بلند ترین مراتب پر فائز ہیں ۔ اور نہ فسق وفجور کے عادی ہیں ۔ اور کچھ وہ ہیں جن کی رگ رگ میں اسلام رچا ہوا ہے ۔ جن میں ہر وقت پیش قدمی اور سبقت کا جذبہ متحرک رہتا ہے ۔ جو ہر کار خیر میں بڑھ بڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ فرمایا یہی لوگ در حقیقت اللہ کے بہت بڑےفضل کے حامل ہیں ۔ حل لغات: مُقْتَصِدٌ۔ اقتصاد سے ہے ۔ درمیان کی راہ ، میانہ رو ۔