سورة فاطر - آیت 10

مَن كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلَّهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًا ۚ إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ ۚ وَالَّذِينَ يَمْكُرُونَ السَّيِّئَاتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۖ وَمَكْرُ أُولَٰئِكَ هُوَ يَبُورُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو کوئی عزت چاہتا (ف 1) ہے تو ساری عزت اللہ ہی کی ہے ۔ اسی کی طرف پاکیزہ کلام چڑھتے ہیں اور نیک عمل اس کو اٹھا لیتا (ف 2) ہے اور جو لوگ برائیوں کی فکر میں رہتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے ، اور ان کا مکر ہی ٹوٹے گا

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: حشر ونشر پر استدلال ہے ۔ کہ جس طرح مردہ زمین بارش کی وجہ سے زندگی کا لباس زیب تن کرلیتی ہے ۔ اسی طرح اللہ کی نگاہ کرم سے لوگ جی اٹھیں گے ۔ اس میں کون بات عقل سے بعید ہے *۔ ف 2: مکہ والے اپنے مال ودولت کی وجہ سے مغرور تھے ۔ اور مسلمانوں کو ان کے افلاس کی وجہ سے حقیر سمجھتے تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ۔ کہ کم بختو ! ذلت وعزت کا تعلق سرمایہ اور دنیوی متاع سے نہیں