سورة سبأ - آیت 9

أَفَلَمْ يَرَوْا إِلَىٰ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۚ إِن نَّشَأْ نَخْسِفْ بِهِمُ الْأَرْضَ أَوْ نُسْقِطْ عَلَيْهِمْ كِسَفًا مِّنَ السَّمَاءِ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيبٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو کیا انہوں نے آسمن اور زمین کی طرف جو ان کے آگے اور پیچھے ہیں نظر نہیں کی کہ اگر ہم چاہیں تو انہیں زمین میں دھنسا دیں یا ان پر آسمان (ف 1) کا ایک ٹکڑا گرا دیں ؟ بےشک اس میں ہر ایک رجوع کرنے والے بندے کے لئے نشانی ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: یہ تہدیدی دلیل ہے ۔ غرض یہ ہے کہ یہ دنیائے فانی کو دائمی نہ سمجھیں ۔ اگر ہم چاہیں ۔ تو چشم زون میں اس کو تباہ کردیں ۔ اور پھر یہ دیکھیں کہ اس عالم کے متلق ان کے مرفوعات کس درجہ لغو اور غلط ہیں *۔