سورة الأحزاب - آیت 4

مَّا جَعَلَ اللَّهُ لِرَجُلٍ مِّن قَلْبَيْنِ فِي جَوْفِهِ ۚ وَمَا جَعَلَ أَزْوَاجَكُمُ اللَّائِي تُظَاهِرُونَ مِنْهُنَّ أُمَّهَاتِكُمْ ۚ وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ۚ ذَٰلِكُمْ قَوْلُكُم بِأَفْوَاهِكُمْ ۖ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اللہ نے کسی آدمی کے پیٹ میں دو دل پیدا نہیں کیے اور نہ ہی تمہاری بیویوں کو جنہیں ماں کہہ بیٹھتے ہو ۔ تمہاری (حقیقی) ماں بنایا اور نہ تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا بیٹا ٹھہرایا ۔ یہ تو تمہارے منہ کی باتیں ہیں ، اور اللہ سچ کہتا ہے ، اور وہی راہ دکھلاتا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات: تُظَاهِرُونَ ۔ اظہار سے متعلق ہے ۔ یہ ایک رسم ہے ۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ کوئی اپنی بیوی سے یہ کہہ دے کہ ’’أَنْتِ عَلَيَّ كَظَهْرِ أُمِّي‘‘ أَدْعِيَاءَكُمْ: داعی کی جمع ہے ۔ منہ بولا بیٹا ۔