سورة العنكبوت - آیت 19

أَوَلَمْ يَرَوْا كَيْفَ يُبْدِئُ اللَّهُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا نہیں دیکھتے کہ اللہ کس طرح مخلوق کو اول بار پیدا کرتا ہے پھر اسے دہرائے (ف 2) گا بےشک یہ اللہ پر آسان ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

امکان حشر پر ایک منطقی دلیل ف 2: توحید اور نبوت کی تشریح کے بعد اب تیسرے اصل کے اثبات میں دلائل پیش فرمائے ہیں ۔ اور یہ تیسرا اصل نشاۃ اخری یعنی عالم حشر ہے ارشاد ہے ۔ کہ یہ لوگ اس حقیقت پر غور کریں ۔ کہ سب سے پہلی مخلوق کو کس نے وجود بخشا ۔ اس کے دو ہی جواب ہوسکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ یہ مخلوق کسی دوسری علت مخلوقہ کا نتیجہ ہے ۔ دوسرے یہ کہ اس کو منصہ شہود پر لانے والی ذات اللہ کی ذات ہے ۔ پہلا جواب خلاف مقروض ہے ۔ اور تسلسل کا متقاضی ہے ۔ جو عقلاً نا تسلی بخش ، اور ناممکن ہے ۔ اس لئے منطقی طور پر دوسرا جواب درست ہوگا ۔ اس صورت اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جب پہلی دفعہ میں نے کائنات کو پیدا کیا ہے تو پھر اس کے دوبارہ پیدا کرنے میں کون چیز مانع ہوسکتی ہے *