سورة العنكبوت - آیت 10

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ فَإِذَا أُوذِيَ فِي اللَّهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللَّهِ وَلَئِن جَاءَ نَصْرٌ مِّن رَّبِّكَ لَيَقُولُنَّ إِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ ۚ أَوَلَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِمَا فِي صُدُورِ الْعَالَمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہے جو کہتا ہے کہ ہم اللہ پر ایمان لائے ۔ پھر جب اسے اللہ کی راہ میں تکلیف ہے ۔ تو لوگوں کے ستانے کو اللہ کے عذاب کی برابر ٹھہراتا ہے اور اللہ تیرے رب کی طرف سے مدد آئے تو ضرور کہیں گے کہ ہم تمہارے ساتھ تھے ۔ بھلا کیا بات نہیں ہے کہ جو اہل جہان کے (ف 1) دلوں میں ہے اللہ اسے خوب جانتا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: اس آیت میں منافقین کا ذکر ہے ۔ کہ زبان سے تو ایمان کا دعویٰ ہے ۔ مگر جب مصائب وتکالیف کا سامنا ہوتا تو گھبراٹھتے ہیں وہ سمجھتے ہیں ۔ کہ یہ بھی اللہ کا عذاب ہے ۔ اور جب یسر اور آسانی کے لمحات میسر ہوتے ہیں ۔ اس وقت پھر جذبہ ایمان ان میں عود کر آتا ہے *۔ حل لغات :۔ فتنۃ الناس ۔ لوگوں کی ایذا دہی کو * صدور ۔ صدر کی جمع ہے بمعنی سینہ *