سورة القصص - آیت 75

وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ہر امت میں سے ایک گواہ کھینچ لیں گے ۔ پھر کہیں گے کہ اپنی سند (ف 1) لاؤ۔ تب کہیں گے کہ حق بجانب خدا ہے ۔ اور جو باتیں وہ جوڑتے تھے ۔ اس سے گم ہوجائیں گی۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) یعنی اس وقت جو لوگ اپنے مقتداؤں کو عرش بریں پر متمکن سمجھتے ہیں ۔ قیامت کے دن جب ان سے مطالبہ کیا جائے گا کہ اپنے عقیدہ وشرک پردلیل لاؤ۔ اور وہ اسباب وعلل بیان کرو جس کی وجہ سے تم نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کی پرستش کی ۔ تو وہ بالکل خاموش اور ساکت ہوجائیں گے ۔ اور کوئی معقول وجہ پیش نہ کرسکیں گے ۔ بلکہ اس وقت انہیں محسوس ہوگا کہ سچی اور درست بات اللہ ہی کی تھی ۔ اور ہم نے اس کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرا کر سخت گناہ کا ارتکاب کیا ہے ۔ حل لغات : وَنَزَعْنَا۔ یعنی ہر امت کی صفوں میں سے ایک گواہ کھینچ لائینگے ۔