سورة القصص - آیت 52

الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ مِن قَبْلِهِ هُم بِهِ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جن لوگوں کو ہم نے اس قرآن کریم سے پہلے کتاب دی ہے وہ اس قرآن پر (ف 1) ایمان لاتے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: فرمایا ضلالت اور بےراہ روی کی جڑ ہوائے نفس کا اقتدار ہے ۔ اور گمراہ وہ شخص ہے جس کے سامنے کوئی اصول نہیں ۔ جس کی زندگی کا کوئی نصب العین نہیں ۔ جو کسی دستور العمل کو نہیں مانتا ۔ اور پھر خواہشات نفس کے اور کسی چیز کا احترام نہیں کرتا ۔ اور ظالم کی زندگی بالکل حیوانات کی زندگی ہے ۔ کہ کھایا پیا بچے جنے اور مرگئے ۔ ظالم اپنی رائے کو صائب اور صرف اپنے ارادوں کو درست خیال کرتا ہے ۔ اور اللہ کے احکام سے روگردانی کرتا ہے ۔ اور اپنی ہی بات کو بہرطور معقول اور قرین دانش سمجھتا ہے ۔ وہ مغرور ہے ۔ ہوائے نفس کا پیرو ہے ۔ اور ذلیل ہے ۔ جس کی اللہ کے ہاں کوئی قدرو قیمت نہیں اور نہ جس کو کبھی توفیق ہدایت ملی *