سورة النمل - آیت 35

وَإِنِّي مُرْسِلَةٌ إِلَيْهِم بِهَدِيَّةٍ فَنَاظِرَةٌ بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور میں ان کی طرف کچھ ہدیہ بھیجتی (ف 1) ہوں ۔ پھر دیکھتی ہوں کہ قاصد کیا جواب لے کر آتے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: ملکہ سبا نے حضرت سلیمان کا خط سنا کر اس معاملہ میں اہل دربار سے مشورہ طلب کیا ماکنت قاطعہ امرا حتی تشھدون سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قدیم زمانے میں بھی طرز حکومت یہ تھی کہ وہ اہل دربار سے مشورہ لیا جائے ۔ اور بادشاہ کے اختیارات محدود ہوں ۔ اس آیت سے اس عہد کی جمہوری حکومت کا پتہ چلتا ہے *۔ ھدیۃ ۔ تحفہ ۔