سورة البقرة - آیت 23

وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُوا شُهَدَاءَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور جو کلام ہم نے اپنے بندہ (محمد ﷺ) پر نازل کیا ہے ، اگر تمہیں اس میں کچھ شک ہو تو اس قسم کی ایک سورت لے آؤ اور خدا کے سوا اپنے گواہوں کو بلاؤ ۔ اگر تم سچے ہو ۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

لاجواب کتاب : یوں تو خدا کے کلام کو لاجواب ہونا ہی چاہئے مگر قرآن حکیم بالتخصیص بےنظیر ہے ، اس وقت جبکہ عرب کا بچہ بچہ شاعر تھا ۔ خطابت تکلم پر ان کو ناز تھا ، اس وقت قرآن حکیم نازل ہوتا ہے اور اس تحدی کے ساتھ کہ یہ قطعا انسانی کلام نہیں ہمت ہے تو اس کا مقابلہ کر دیکھو ، مگر تیرہ صدیاں گزر جاتی ہیں اب تک جواب تو کیا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ ہی نہیں کیا گیا ، عربوں کی غیرت وحمیت مشہور ہے ، مگر قرآن حکیم کی اس تحدی کے بعد ان کی گردنیں جھک گئیں اور وہ جو مخالف تھے وہ بھی کہہ اٹھے ۔ ان لہ لحلاوۃ وان علیہ الطلاوۃ وان اصلہ لمغدق وان اعلاہ لمثر ۔ کہ قرآن کیا ہے عسل وشرینی کا مجموعہ ہے ۔ الفاظ میں تازگی اور جمال ہے ۔ نہایت پر مغز اور نتیجہ آفرین کلام ہے ۔ قرآن کا دوسرا دعوی یہ تھا کہ انسانی ہمتیں ایسا نہ کرسکیں گی ۔ چنانچہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسا نہ ہوسکا ، قرآن تئیس سال کی مدت میں نازل ہوا اور ان کو موقع دیا گیا کہ وہ آسانی کے ساتھ مقابلہ کرسکیں ، مگر تاریخ شاہد ہے ، قرآن کے زور فصاحت کے سامنے زبانیں گنگ ہوگئیں ۔ یہ قرآن کا بےنظیر معجزہ ہے جو قیامت تک قائم رہے گا ، قرآن لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ایسی پر مغز ، حکیمانہ ، قابل عمل ، فصیح وبلیغ کتاب لکھیں جو اس کی ہم پایہ ہو سکے ، جو ایسی شیریں ‘ بااثر اور پرکیف ہو ، جو اسی طرح قوموں کو بدل دینے کی قدرت رکھتی ہو ، جو انقلاب آفرین ہو ۔ جو ہر حالت میں پڑھنے اور یاد رکھنے کے قابل ہو جس میں صحیح معنوں میں رہنمائی کی تمام قوتیں رکھ دی گئی ہوں ، جس کا تعلق زمانہ اور زمانیات سے نہ ہو ، ہر وقت ہر زمانے میں ہر قوم کے لئے یکساں قابل ہو ۔ زبان کی قید نہیں ۔ وقت کا خیال نہیں ۔ صرف ایک شخص کو مقابلہ کے لئے نہیں بلایا گیا ، سب مل کر کسی زبان میں قیامت تک کوئی کتاب لکھیں جو اس درجہ بلند اور سحر آفرین ہو ، کتنا بڑا ، کتنا عظیم الشان اور حیران کن دعوی ہے ، کیا دنیا اس کا جواب دے گی ؟ ﴿ لَنْ تَفْعَلُوا ﴾ حل لغات : شُهَدَاءَ ۔ جمع شھید ، ساتھی دوست ، مددگار ، رفیق