سورة الفرقان - آیت 1

تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

بڑی برکت والا ہے وہ جس نے اپنے بندہ پرفرقان نازل کیا ، کہ اہل جہان کے لئے ڈرانے والا ہو۔ (ف ١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

مسلمان قرآن کے بعد کسی دوسرے صیحفہ کا متنظر نہیں : (ف1) اللہ کی ذات ہمہ خیر اور ہمہ برکت ہے ، اور یہ اس کے فیوض عالیہ میں سے ہے کہ اس نے گمراہ انسانوں کیلئے ایک راہنما بھیجا اور ایک نہایت ہی شاندار کتاب عنایت فرمائی، جو حق وباطل کے درمیان فارق ہے اور وہ راہنما ایسا ہے کہ اس کی نبوت تمام کائنات انسانی کے لئے ہے ، اس کا پیغام زمان ومکان کی قیود سے بالا ہے ، وہ ہر قوم اور ہر قرن کے لئے پیغمبر ہے اس کی تعلیمات کا فیض عام ہے ، وہ ایک ایسا آفتاب رشد وہدایت ہے جو کبھی غروب نہیں ہوتا ، یعنی قیامت تک مسلمان کو کسی نبوت اور کسی رسالت کی ضرورت نہیں کسی کتاب اور کسی صحیفے کی حاجت نہیں جہاں تک رشد وہدایت کے پروگرام کا تعلق ہے مسلمان قرآن کے بعد ہر چیز سے بےنیاز ہے ۔ ﴿عَلَى عَبْدِهِ﴾سے مراد ہے کہ بڑے سے بڑا رتبہ اور مقام عبودیت ہے محمد (ﷺ) ان مراتب اور درجات کے کہ دنیا کا کوئی شخص فضائل میں ان کا ہمسر نہیں ہے ۔ اور وہ اقلیم مکارم کے تنہا تاجدار ہیں ، اللہ کے بندے ہیں اور ان کے تعلقات اپنے خالق سے نیاز مندانہ ہیں ۔ حل لغات: نَذِيرًا: سے مراد آگاہ کرنے والا ہے ڈرانے والا نہیں ۔