سورة المؤمنون - آیت 70
أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ ۚ بَلْ جَاءَهُم بِالْحَقِّ وَأَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
یا کہتے ہیں کہ اسے جنون ہے ؟ کوئی نہیں بلکہ وہ ان کے پاس حق بات لایا ہے اور ان میں سے اکثر لوگوں کو حق برا معلوم ہوتا ہے۔ (ف ٣)
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف3) ہم نے رسول کا انکار کیا تھا ، کیا باوجود دلائل و براہین کے تم نے اسے نہیں پہچانا ، یا تمہاری نظروں میں اسے خلل دماغ کا عارضہ تھا ؟ اس کے بعد خود جوابا ارشاد فرمایا ، کہ ان باتوں میں کوئی بات بھی صحیح نہیں ، اصل واقعہ یہ ہے کہ قرآن سراسر حق وصداقت ہے ، اور پیغمبر سچا ہے ، یہ ان لوگوں کی محرومی اور شقاوت ہے ، کہ انہوں نے قرآن کو تسلیم نہیں کیا اور خواہشات نفس کی پیروی کی ۔