سورة الحج - آیت 41

الَّذِينَ إِن مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنكَرِ ۗ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ لوگ کہ اگر ہم زمین میں انہیں مقدور (یعنی طاقت) دیں تو نماز پڑھیں ، اور زکوۃ دیں ، اور بھلائی کا حکم کریں ، اور بری بات سے منع کریں ، اور سب معاملات کا انجام اللہ کے ہاتھ میں ہے (ف ١) ۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) جو لوگ اسلامی حکومت کے تخیل سے خائف ہیں ان کو اس آیت پر غور کرنا چاہئے ، ارشاد ہے ، کہ ہم مسلمانوں کو جب تمکن نے الارض کی نعمت عطا کرتے ہیں تو وہ دنیا میں عیاشیاں نہیں پھیلاتے ، اور حرص وآز میں گرفتار ہو کر لوگوں کے مال ودولت پر ڈاکہ نہیں ڈالتے ، وہ نہایت پاکباز اور خدا پرست ثابت ہوتے ہیں ، ان کی زندگی کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ عبادت الہی کے جذبہ کو عام کریں ، اللہ کے سامنے جھکیں ، نماز پڑھیں ، اور زکوۃ دین تاکہ تمام غرباء اور مساکین کی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے ، وہ ہر نیکی کو پھیلاتے ہیں ، اور ہر برائی کے خلاف جہاد کرتے ہیں ان کا طرز حکومت نہایت عادلانہ اور دیندارانہ ہوتا ہے ۔