سورة الأنبياء - آیت 42

قُلْ مَن يَكْلَؤُكُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ مِنَ الرَّحْمَٰنِ ۗ بَلْ هُمْ عَن ذِكْرِ رَبِّهِم مُّعْرِضُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ رات میں اور دن میں رحمن سے کون تمہاری حفاظت کرتا ہے ، بلکہ وہ اپنے رب کی یاد سے روگردان ہیں ، (ف ٢) ۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

صرف خدا محافظ ہے : (ف ٢) حقیقت یہ ہے کہ یہ محض اللہ کی مہربانی ہے ، کہ انسان باوجود اس درجہ نافرمانیوں کے سطح زمین پر دنداناتاپھرتا ہے ورنہ کائنات کا ذرہ ذرہ ہمارے لئے مصائب وحوادث کا عظیم الشان پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے ، یہی پانی جو اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ، اگر سیلاب کی شکل اختیار کرلے تو ہمارے لئے کتنا عذاب دہ ہوجاتا ہے ، ہوا کے ٹھنڈے ٹھنڈے فرحت افزا جھونکے اگر بادتند میں تبدیل ہوجائیں ، تو کس درجہ تباہی پھیل جاتی ہے ، اور آگ جس سے روزانہ ہم طرح طرح کے کھانے پکا کر نوش جان کرتے ہیں ، اگر پھیل جائے تو آن کی آن میں کئی گھر پھونک کے راکھ بنادیتی ہے ۔ اس لئے اللہ تعالیٰ مشرکین سے پوچھتے ہیں کہ بتاؤ رات سوائے ہمارے تمہاری کون خبرداری کرتا ہے جو تمہیں آفات ارضی وسماوی سے بچاتا ہے ، تمہارے معبود ، دیوتا تو اپنی حفاظت ، نصرت پر بھی قادر نہیں پھر یہ تمہاری ضروریات پوری کرسکیں گے ؟ حل لغات : یکلؤکم : کلاء سے ہے بمعنی حفاظت :