سورة الإسراء - آیت 71

يَوْمَ نَدْعُو كُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ ۖ فَمَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَأُولَٰئِكَ يَقْرَءُونَ كِتَابَهُمْ وَلَا يُظْلَمُونَ فَتِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

جس دن ہم سب آدمیوں کو ان کے امام کے ساتھ بلائیں گے پھر جس کی کتاب اس کے داہنے ہاتھ میں دی جائیگی وہ اپنی کتاب پڑھیں گے اور ان پر ایک تاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا ۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : بِإِمَامِهِمْ: امام کے معنی عربی میں قابل اقتداء کے ہیں یہاں مفسرین نے پانچ معانی بیان فرمائے ہیں ۔ 1۔ نبی مراد ہیں حضرت ابوہریرہ (رض) سے مرفوعا روایت ہے ، 2۔ کتاب اعمال مراد ہے ، حسن ربیع اور ابولبابہ کا یہی مذہب ہے ، 3۔ مذہبی کتب مثل قرآن وتوریت وغیرہ مقصود ہے ، 4۔ ام کی جمع ہے یعنی ہر شخص کو اس کی ماں کے نام سے پکارا جائے گا اہل زبان اس تاویل کو لغۃ کمزور خیال کرتے ہیں ۔ 5۔ ملک راسخہ جس سے تمام عادات منشعب ہوں یعنی ہر شخص میں کچھ عادات اس نوع کی ہوتی ہیں ، جنہیں مرکزی اور اساسی عادات کہا جا سکتا ہے اصل میں یہی عادات مواخذہ کے قابل ہوتی ہیں ۔