سورة الإسراء - آیت 44

تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ساتوں آسمان اور زمین اور جو ان میں ہے سب اس کی تسبیح کرتے ہیں ، اور کوئی شے نہیں ہے ، جو اس کی تعریف کے ساتھ اس کی تسبیح نہ کرتی ہو ، لیکن تم ان کی تسبیح نہیں سمجھتے وہ بردبار بخشنے والا ہے (ف ٣) ۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ کی تسبیح ! (ف ٣) یعنی اس کے لئے شرک کیسے جائز ہو سکتا ہے جبکہ کائنات کا ذرہ ذرہ اس کی حمد وستائش کر رہا ہے ، اور عمل وقول سے اطاعت شعاری کا اظہار کر رہا ہے ، ہر چیز تسبیح کناں ہے ، اگرچہ ناشکرا اور نافرمان انسان اشیاء کی تسبیح کو سمجھ نہیں پاتا ، مگر یہ حقیقت ہے کہ سب چیزیں اس کی تعریف وتوصیف میں رطب اللسان ہیں ، کیا تم نہیں دیکھتے ، کہ ہر شے کے لئے قدرت کے تولید اور بقاوفنا اور فطرت کی جانب سے ایک قاعدہ مقرر ہے ، ہر چیز مقروہ نظام کے ماتحت برقرار اور قائم ہے ، یہ اطاعت شعاری اور فطرت کے قوانین کی پابندی بےجان چیزوں کی تسبیح ہے ۔ حل لغات : سبیلا : جھگڑے اور فساد کی راہ یا تقرب کا راستہ :