وَيُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ وَيُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَن يَشَاءُ وَهُمْ يُجَادِلُونَ فِي اللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ الْمِحَالِ
اور گرج اس کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتی ہے اور سب فرشتے بھی اس کے خوف سے ، اور وہ بجلی کے کڑاکنے بھیجتا ہے پھر جس چاہے گراتا ہے اور وہ (اہل مکہ خدا کے بارہ میں جھگڑتے ہیں ۔ حالانکہ وہ سخت عذاب دینے والا ہے (ف ١)
اسرارفطرت کا علم : (ف ١) یعنی فطرت کے رموز واسرار کو بجز رب فاطر کے اور کون جانتا ہے ؟ بادل گرجنے میں ، بجلی کوندتی ہے ، تو کسان اور زمیندار خوش ہوتے ہیں کہ بارش ہوگی اور ہمارے سوکھے کھیت لہلہا اٹھیں گے ان کو نہیں معلوم کہ یہ بجلیاں جو کوند رہی ہیں ، عذاب وہلاکت کی بجلیاں ہیں جو کھیتوں پر گریں گی ، اور انہیں راکھ کا ڈھیر کر کے رکھ دیں گی ، یہ عقیدہ لوگ جو اللہ کی قدرتوں میں شک کرتے ہیں یہ نہیں جانتے کہ وہ کس طرح سامان رحمت کو بصورت عذاب بدل دیتا ہے ، (آیت) ” یسبح الرعد “۔ سے غرض برق ورعد کی تسخیر ہے ۔