سورة الرعد - آیت 13

وَيُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ وَيُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَن يَشَاءُ وَهُمْ يُجَادِلُونَ فِي اللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ الْمِحَالِ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور گرج اس کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتی ہے اور سب فرشتے بھی اس کے خوف سے ، اور وہ بجلی کے کڑاکے بھیجتا ہے پھر جس پرچاہے گراتا ہے اور وہ (اہل مکہ خدا کے بارہ میں جھگڑتے ہیں ۔ حالانکہ وہ سخت عذاب والا ہے۔ (ف ١)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

اسرارفطرت کا علم : (ف1) یعنی فطرت کے رموز واسرار کو بجز رب فاطر کے اور کون جانتا ہے ؟ بادل گرجتے ہیں ، بجلی کوندتی ہے ، تو کسان اور زمیندار خوش ہوتے ہیں کہ بارش ہوگی اور ہمارے سوکھے کھیت لہلہا اٹھیں گے ان کو نہیں معلوم کہ یہ بجلیاں جو کوند رہی ہیں ، عذاب وہلاکت کی بجلیاں ہیں جو کھیتوں پر گریں گی ، اور انہیں راکھ کا ڈھیر کر کے رکھ دیں گی ، بد عقیدہ لوگ جو اللہ کی قدرتوں میں شک کرتے ہیں یہ نہیں جانتے کہ وہ کس طرح سامان رحمت کو بصورت عذاب بدل دیتا ہے ، ﴿يُسَبِّحُ الرَّعْدُ﴾سے غرض برق ورعد کی تسخیر ہے ۔