قَالُوا تَاللَّهِ إِنَّكَ لَفِي ضَلَالِكَ الْقَدِيمِ
لوگ بولے ، اللہ کی قسم تو اپنی قدیمی غلطی میں ۔ (ف ١)
(ف1) ادھر یہ قافلہ یوسف (علیہ السلام) کا پیراہن لے کر چلتا ہے ادھر حضرت یعقوب (علیہ السلام) کو القاء ہوتا ہے کہ ارض مصر سے خوشخبری لے کر قاصد آ رہا ہے ، فرماتے ہیں کہ میں یوسف (علیہ السلام) کی بو سونگھ رہا ہوں ، مجھے معلوم ہو رہا ہے کہ وہ زندہ ہے اور وہ آرہا ہے ، آس پاس بیٹھے ہوئے لوگ جن کی بصیرت کو تاہ ہے کہتے ہیں ، یہ آپ کا جنون ہے اب یوسف (علیہ السلام) کہاں ؟ اتنے میں قاصد آپہنچتا ہے ، حضرت یعقوب (علیہ السلام) فرط مسرت میں کہہ اٹھتے ہیں کیا میں نے پہلے سے تمہیں نہیں بتا دیا تھا کہ میرے مولا نگاہ کرم کرنے والے ہیں ، بیٹے معافی مانگتے ہیں اور شفیق باپ ان کو معاف کردیتا ہے ، اور بھول جاتا ہے کہ ان لوگوں نے تو بڑھاپے میں مجھے دکھ پہنچایا ہے ۔ حل لغات : ضَلَالِكَ الْقَدِيمِ: شوق وجنون کی وارفتگی ، قدیم غلطی ۔