سورة الانفال - آیت 53
ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ لَمْ يَكُ مُغَيِّرًا نِّعْمَةً أَنْعَمَهَا عَلَىٰ قَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ ۙ وَأَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
یہ اس لئے کہ اللہ کسی قوم کو کوئی نعمت دے کر بدلا نہیں کرتا ، جب تک وہ خود اپنے دلوں کی بات نہ بدلیں ، اور اللہ تعالیٰ سنتا جانتا ہے (ف ٣) ۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اللہ کا قانون : (ف ٣) قوموں کے متعلق اللہ کا قانون یہ ہے کہ جب تک ان میں کوئی تبدیلی نہ پیدا ہو ، وہ خود ان میں تبدیلی پیدا نہیں کرتا ، یعنی ہر قوم جو باعروج ہے اور اس کے عروج کے اسباب وعلل ہیں ، جب تک وہ خود ذلت ومسکنت کے اسباب نہ پیدا کرے ، اللہ تعالیٰ اس کی نعمتوں کو ذلت سے نہیں بدلتا ۔ حل لغات : کداب : داب ، حالت شان ، کیفیت ۔