سورة الانفال - آیت 30

وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِيُثْبِتُوكَ أَوْ يَقْتُلُوكَ أَوْ يُخْرِجُوكَ ۚ وَيَمْكُرُونَ وَيَمْكُرُ اللَّهُ ۖ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور جب کفار (مکہ) تیری نسبت مکر کرتے تھے ، کہ تجھے قید ، یاقتل ، یا جلاوطن کریں ، اور وہ تدبیر کرتے تھے ، اور اللہ بھی تدبیر کرتا تھا ، اور اللہ اچھا تدبیر کرنے والا ہے ۔(ف ٢)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) احسانات الہی کا ذکر ہے یعنی ایک وقت وہ تھا کہ حضور (ﷺ) کے متعلق مشورے کر رہے تھے کچھ کہتے تھے ، اس کو قید کرلو ، کچھ چاہتے تھے زندگی ہی سے محروم ہوجائے اور ایک طبقہ وہ تھا جو مکے سے نکال دینے پر مصر تھا ان کی تمام تدبیریں ناکام رہیں اور اللہ نے حضور (ﷺ) کو مدینہ پہنچا دیا ، جہاں سینکڑوں جان نثار پیدا ہوگئے ، اور بالآخر یہ تجویزیں سوچنے والے بدر میں ذلیل ہوئے ۔ حل لغات : لِيُثْبِتُوكَ: اثبات کے معنی روک لینے کے ہیں یعنی قید کر رکھنا ۔