سورة الاعراف - آیت 70

قَالُوا أَجِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللَّهَ وَحْدَهُ وَنَذَرَ مَا كَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُنَا ۖ فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کہنے لگے کیا تو اس لئے ہمارے پاس آیا ہے ‘ کہ ہم اکیلے خدا کی پرستش کریں ‘ اور جن کو ہمارے بڑے پوجتے تھے ، چھوڑ دیں (ف ١) ۔ ؟ سو جس عذاب سے تو ڈراتا ہے اگر سچا ہے ، تو لے آ ۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) حضرت ہود (علیہ السلام) کی قوم کو یہ ناگوار تھا کہ وہ ایک خدا کو چھوڑ دیں ، جن کی آباء واجداد کے عہد سے وہ پوجا کرتے چلے آتے تھے ، اس لئے انہوں نے عذاب پسند کیا ، اور توحید پسند نہ کی ، وہ معبودان باطل سے کسی طرح بھی رشتہ عقیدت منقطع نہیں کرنا چاہتے تھے ، حل لغات : ناصح : نصیحت کرنے والا ۔ امین : امانتدار ۔ ابآء : جمع اب ، باپ دادا ۔