سورة الليل - آیت 1

وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(شروع) اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(1۔21) اے عرب لوگو ! ممالک دنیا میں تم ایک کونے میں رہتے ہو اس لئے تمہیں معلوم نہیں کہ دنیا میں کیا کیا نشیب وفراز ہیں دیکھو جیسا لیل ونہار کا انقلاب ہے ویسے ہی نور اور ظلمت کا انقلاب ہوتا رہتا ہے ہم تم کو حلفیہ کہتے ہیں قسم ہے رات کی جب وہ سب روشن چیزوں پر چھا جاتی ہے اور قسم ہے دن کی جب سورج کی روشنی سے روشن ہوتا ہے اور قسم ہے ہمیں اپنی ذات کی جس نے نر اور مادہ پیدا کئے جواب قسم یہ ہے کہ بے شک تمہاری کوشش مختلف ہے کوئی بت پرست ہے تو کوئی اللہ پرست کوئی صالح ہے تو کوئی طالح اس سے تمہیں خیال ہوتا ہے کہ ان سب کا انجام ایک سا ہوگا۔ ہرگز نہیں بلکہ اصلی بات یہ ہے کہ جو کوئی اللہ کے نام پر دیتا ہے اور پرہیزگاری کرتا ہے اور ہر ایک اچھی بات کی تصدیق کرتا ہے چاہے وہ کسی کے منہ سے نکلی ہو مختصر یہ ہے کہ جو شخص شیخ سعدی کے اس شعر پر کار بند ہے۔ ؎ مردباید کہ گیرد اندرگوش ور بنشقت پند بردیوار ہم اس کی مشکلات دنیا میں بھی آسان کردیتے ہیں اور بعد موت بھی ہم ان کو آسانی کریں گے اور جو کوئی بخل کرتا ہے یعنی باوجود وسعت کے نیک کام میں خرچ نہ کرے اور باوجود خرچ نہ کرنے کے اپنے آپ کو غنی اور اللہ سے بے نیاز جانے اور سچی تعلیم نہ مانے بلکہ تکذیب کرے تو ہم اس کو مشکلات میں پھنسائیں گے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ان مشکلات میں ایسا پھنسے گا کہ یاد کرے گا اور وہ جب مرے گا تو اسے اس کا مال کچھ کام نہ آئے گا ہم (اللہ) جو ان سرکش بندوں کو ہدایت کرتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ از روئے رحمت ہدائت پہنچانا ہمارے ذمہ ہے جیسا یہ کام ضروری ہے اسی طرح دنیا کی ابتدا اور اتنہا ہمارے قبضے میں ہے ہم ہی اس کے واحد مختار کل ہیں تمام دنیا ہماری مخلوق ہے پھر ہم اپنی مخلوق کی ہدایت کا سامان نہ کریں تو کون کرے پس اسی لئے میں (اللہ) نے تم سب لوگوں کو جہنم کی بھڑکتی آگ سے ڈرایا ہے جس میں سوائے بڑے بد بخت بد نصیب کے جس نے ہر نیک ہدائت کو جھٹلایا اور قبول کرنے سے منہ پھیرا ہوگا کوئی دوسرا داخل نہ ہوگا اور متقی اللہ ترس جو اپنا مال پاک ہونے کی غرض سے مواقع حسنہ میں دیتا ہے اس نار جہنم سے بحکم اللہ بچایا جائے گا اور سچ تو یہ ہے کہ کسی انسان کا اس اللہ کے پاس کوئی نیک کام قابل عوض نہیں جس کا اسے بدلہ دیا جائے مگر جو کام اس نے اپنے پروردگار بلند شان کی رضا جوئی کے لئے کیا ہوگا اس کا بدلہ اسے ملے گا اور وہ اس کا بدلہ پاکر راضی ہوجائے گا۔ اللھم اجعلنا منھم