سورة التغابن - آیت 16

فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَأَنفِقُوا خَيْرًا لِّأَنفُسِكُمْ ۗ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو جہاں تک تم سے ہوسکے اللہ سے ڈرو (ف 1) اور سنو اور مانو اور خرچ کرو تمہارے لئے اچھا ہے اور جو کوئی اپنے جی کی (ناجائز اور ممنوع) لالچ سے بچایا گیا ۔ سو ایسے ہی لوگ مراد کو پہنچنے والے ہیں

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

پس تم ایماندار لوگ اولاد اور ازواج سے نہ ڈرو بلکہ جتنا ڈر سکتے ہو اللہ سے ڈرا کرو اور الٰہی احکام دل سے سنا کرو۔ اور اللہ و رسول کی اطاعت کیا کرو اور حلال کمائی کا پاک مال اللہ کی راہ میں خرچ کیا کرو اپنے لئے کار خیر مال سے علم سے عزت ووجاہت سے مخلوق اللہ کو فائدہ پہنچایا کرو۔ اس میں شک نہیں کہ انسان کی عادت میں بخل ہے اور اللہ کے ہاں یہ قاعدہ ہے کہ جو لوگ اپنے نفس کے بخل سے بچ جائیں۔ یعنی بخل ان کا ان کی فیض رسانی پر غالب نہ آئے بلکہ فیاضی ان کے بخل پر غالب رہے تو وہی لوگ نجات کے حقدار ہیں