سورة المنافقون - آیت 1

إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَكَاذِبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جب منافق (ف 2) تیرے پاس آجاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ بےشک تو اللہ کا رسول ہے اور اللہ جانتا ہے کہ تو اس کا رسول ہے اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بےشک منافق جھوٹے ہیں

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اے رسول چونکہ تو لوگوں کے دلوں کے حالات سے بے خبر ہے اس لئے منافق لوگ جو دل سے تیرے منکر ہیں تیرے پاس آکر کہتے ہیں کہ ہم دل کی سچائی سے شہادت دیتے ہیں کہ تو اللہ کا رسول ہے اس سے غرض ان کی محض فریب دہی ہوتی ہے اور کچھ نہیں اللہ بھی خود گواہی دیتا ہے کہ بے شک تو اللہ کا رسول ہے مگر منافقوں کی غرض چونکہ دھوکہ دہی ہے اس لئے اللہ تعالیٰ اس امر کی بھی گواہی دیتا ہے کہ منافق لوگ جو اپنے غلط بیان کو شہادت سے تعبیر کرتے ہیں جھوٹے ہیں