سورة الممتحنة - آیت 9

إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ تو تمہیں انکی دوستی سے منع کرتا ہے ۔ جو دین پر تم سے لڑے اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے پر دوسروں کی مدد کی اور جو ایسوں سے دوستی رکھے وہی ظالم ہیں

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

پس تم اس بات کے خیال سے کہ کوئی شخص اسلام کو یا اللہ کو نہیں مانتا اس سے بے انصافی کرنے کا خیال بھی نہ کرنا نہ اس کی حق تلفی کرنا ورنہ جس طرح وہ اللہ کی مرضی کے خلاف ہے تم بھی مخالف ہو گے ہاں ایسے لوگ بھی ہیں جن سے دوستانہ تعلقات رکھنے سے تم کو منع کیا جاتا ہے پس سنو ! جو لوگ تم سے دین کی وجہ سے لڑے اور لڑتے ہیں اور جنہوں نے تم کو تمہارے وطنوں مکہ وغیرہ سے نکالا اور انہوں نے تمہارے ملک بدر کرنے پر تمہارے دشمنون کی مدد کی بس ایسے لوگوں کو دلی دوست بنانے اور قلبی محبت کرنے سے اللہ تم کو منع کرتا ہے۔ نہ اس لئے کہ اللہ کو یا تم کو بخل ہے نہیں بلکہ اس لئے کہ یہ لوگ چونکہ دل میں تمہارے دشمن ہیں دوستی کے پردے میں تمہیں نقصان نہ پہنچائیں کیا تم نے سنا نہیں۔ دشمنان کہن دوستان نوکر دن بدست دیو بود عقل راگردکر دن اس لئے جو لوگ ان سے دوستی لگائیں گے اللہ کے نزدیک وہی لوگ ظالم ہوں گے کیونکہ وہ قومی حقوق کو پائمال کرنے والے ہوں گے