سورة القمر - آیت 25
أَأُلْقِيَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِن بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ أَشِرٌ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
کیا ہمارے درمیان میں صرف اسی پر ذکر اترا ہے ؟ کوئی نہیں بلکہ وہ جھوٹا بڑائی مارنے والا ہے
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
ہمارا سوال تو بالکل سیدھا ہے ہم تو صرف یہ پوچھتے ہیں کیا ہم سب میں سے منتخب ہو کر اسی صالح پر اللہ کی طرف سے نصیحت کا پیغام آنا تھا۔ کیا ہم آدمی یا اللہ کے بندے نہیں۔ بندے اللہ کے ! ہم بھی تو بندے اللہ کے ہیں پھر یہ اوندھی تقسیم کیسی کہ وہ تو اللہ کا رسول ہے اور ہم اس کے امتی ! چہ خوش اس لئے ہمارا یقین ہے کہ رسول وغیرہ تو کچھ نہیں یہ تو یاروں کی یوں ہی دل لگی ہے بلکہ بات دراصل یہ ہے کہ یہ جھوٹا لپاٹیا خود پسند ہے یونہی ایک مذاق بنا رکھا ہے کہ میں رسول ہوں۔ میں نبی ہوں۔ دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے