فَإِذَا لَقِيتُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا فَضَرْبَ الرِّقَابِ حَتَّىٰ إِذَا أَثْخَنتُمُوهُمْ فَشُدُّوا الْوَثَاقَ فَإِمَّا مَنًّا بَعْدُ وَإِمَّا فِدَاءً حَتَّىٰ تَضَعَ الْحَرْبُ أَوْزَارَهَا ۚ ذَٰلِكَ وَلَوْ يَشَاءُ اللَّهُ لَانتَصَرَ مِنْهُمْ وَلَٰكِن لِّيَبْلُوَ بَعْضَكُم بِبَعْضٍ ۗ وَالَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَلَن يُضِلَّ أَعْمَالَهُمْ
سو جب تم کافروں سے لڑو ۔ تو ان کی گردنیں مارو یہاں تک کہ جب تم ان میں خونریزی کرچکو تو ان کی مشکیں باندھ لو ۔ اس کے بعد یا تو احسان رکھ کر چھوڑ دو یا فدیہ لے کر ۔ یہاں تک کہ لڑائی میں اپنے ہتھیار رکھ دے یہی حکم ہے اور اگر اللہ چاہتا تو (خود) ان سے بدلہ لے لیتا ۔ لیکن وہ یہ چاہتا ہے کہ تم میں سے بعض کو بعض سے آزمائے اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ان کے اعمال (ف 1) وہ ہرگز نہ کھوئے گا
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔