وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا رَبَّنَا أَرِنَا اللَّذَيْنِ أَضَلَّانَا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا لِيَكُونَا مِنَ الْأَسْفَلِينَ
اور کافر کہیں گے کہ اے ہمارے رب ہمیں جن اور آدمیوں میں سے وہ فریق دکھلا جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا کہ ہم ان دونوں کو اپنے پیروں کے نیچے گرائیں کہ وہ سب سے نیچے (ف 1) رہیں
اس لئے جو لوگ منکر ہیں (قیامت کے روز) کہیں گے اے ہمارے پروردگار ! جن لوگوں نے ہم کو گمراہ کیا جن ہوں یا انسان وہ ہم کو دکھا دے تاکہ ہم ان کی ایسی گت بنا دیں کہ چھٹی کا دودھ ان کو یاد آجائے یعنی ہم ان کی گردنوں پر چڑھ کر ان کو پیروں کے نیچے روندیں تاکہ وہ یہاں سب سے نیچے اور سب سے ذلیل تر ہوں۔ ان نالائقوں نے محض اپنے فوائد کے لئے ہم کو گمراہ کیا اس ذاتی فائدے میں نہ ہمارا نقصان سوچا نہ اپنا۔ اللہ ان کو غارت کرے ان کی سمجھ میں نہ آیا نہ انہوں نے ہمیں سمجھنے کا موقع دیا۔ حالانکہ اسلام کی تعلیم بالکل سیدھی اور مختصر تھی