سورة الصافات - آیت 75

وَلَقَدْ نَادَانَا نُوحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ہمیں نوح (علیہ السلام) نے پکارا (ف 3) تھا سو ہم کیا خوب دعا قبول کرنے والے ہیں۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

مثال کے طور پر سنو ! ہم (اللہ) نے نوح کو رسول کر کے بھیجا تو مدت مدید وہ وعظ کہتا رہا مگر آخرکار تنگ آکر اس نے ہم کو بوقت مصیبت پکارا اور کہا اللہ کریم ! اب تو ان شریر کافروں کی شرارت حد سے بڑھ گئی ہے بس تو اب ان کو ہلاک کر پس ہم نے اس کی یہ دعا قبول کی کیونکہ نیک بختوں کی دعائیں ہم بہت اچھی طرح قبول کیا کرتے ہیں اور ہم بہت اچھے قبول کرنے والے ہیں