سورة الفرقان - آیت 49

لِّنُحْيِيَ بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا وَنُسْقِيَهُ مِمَّا خَلَقْنَا أَنْعَامًا وَأَنَاسِيَّ كَثِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تاکہ ہم اس سے مردہ شہر کو زندہ کریں اور اپنی مخلوقات میں سے بہت سے چوپایوں اور انسانیوں کو اس نے پلائیں

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

تاکہ اس کے ساتھ مردہ یعنی خشک زمین کو تروتازہ کریں اور وہ پانی اپنی مخلوقات میں سے چارپائوں اور بہت سے لوگوں کو پلائیں غرض یہ کہ تمام انتظام کائنات اسی سے ہے اسی لئے تو شیخ سعدی مرحوم نے دو شعروں میں دریا کو کو زہ میں بند کردیا ہے ؎ ابروباد دمہ وخورشید وفلک درکار ند تاتونانے بکف آری وبغفلت نخوری ایں ہمہ از بہر تو سرگشتہ وفرمانبردار شرط انصاف نبا شد کہ تو فرمان نبری