سورة المؤمنون - آیت 114

قَالَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ لَّوْ أَنَّكُمْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

فرمائے گا تم دنیا میں تھوڑا ہی رہے ہو کاش تم یہ (زندگی میں) جانتے ہوتے ۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اللہ فرمائے گا گو یہ تو تم نے جھوٹ کہا ہے کہ ایک آدھ روز ٹھیرے ہو مگر ہاں اس میں شک نہیں کہ اگر تم دنیا کی حقیقت اور اصلیت کو جانتے تو بے شک بہت ہی تھوڑی مدت رہے تھے کیا تم نے کسی دانا کا کلام نہ سنا تھا ؎ فکر معاش ذکر اللہ یاد رفتگاں دو دن کی زندگی میں بھلا کوئی کیا کرے کیا تم نے یہ بھی نہ سنا تھا کہ ؎ جگہ دل لگانے کی دنیا نہیں ہے یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے مگر افسوس کے تم نے دنیا کو اپنا دارالقرار جانا اور آخرت کو بھول گئے