سورة الانعام - آیت 66

وَكَذَّبَ بِهِ قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ ۚ قُل لَّسْتُ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تیرے قوم نے قرآن کو جھٹلایا اور وہ تو حق ہے تو کہہ میں تمہارے اوپر داروغہ نہیں ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَكَذَّبَ بِهِ﴾” اور اس کو جھٹلایا۔“ یعنی قرآن کو جھٹلایا ﴿قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ﴾ ” آپ کی قوم نے، حالانکہ وہ حق ہے“ اور اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ﴿قُل لَّسْتُ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ ﴾” کہہ دیجیے ! میں تم پر داروغہ نہیں ہوں“ کہ تمہارے اعمال کی نگرانی کروں اور اس پر تمہیں بدلہ دوں میں تو صرف پہنچانے والا اور ڈرانے والا ہوں۔