سورة العاديات - آیت 1
وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
قسم ہے ہانپ کر دوڑنے والوں (گھوڑوں) کی
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک وتعالیٰ نے گھوڑوں کی قسم کھائی ہے ،کیونکہ ان کے اندر اللہ تعالیٰ کی روشنی اور نمایاں اور ظاہری نعمتیں ہیں جو تمام خلائق کو معلوم ہیں اور اللہ تعالیٰ نے گھوڑوں کی ان کے اس حال میں قسم کھائی جس حال میں حیوانات کی تمام انواع میں سے کوئی حیوان ان کے ساتھ مشارکت نہیں کرسکتا۔ فرمایا: ﴿وَالْعٰدِیٰتِ ضَبْحًا﴾ یعنی بہت قوت کے ساتھ دوڑنے والے گھوڑوں کی قسم جبکہ ان سے ہانپنے کی آواز آرہی ہے۔ الضبح گھوڑوں کے سانس کی آواز جو تیز دوڑتے وقت ان کے سینوں سے نکلتی ہے۔