سورة الشمس - آیت 14
فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
سو انہوں نے اسے جھٹلایا ۔ پھر اونٹنی کے پاؤں کاٹ ڈالے ۔ پھر ان کے گناہوں کے سبب ان کے رب نے ان پر ہلاکت (ف 1) ڈالی اور انہیں برابر کردیا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پس انہوں نے اپنے نبی حضرت صالح علیہ السلام کو جھٹلایا : ﴿فَعَقَرُوْہَا ١ فَدَمْدَمَ عَلَیْہِمْ رَبُّہُمْ بِذَنْبِہِمْ﴾ ” پس انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں، تو ان کے رب نے ان کے گناہ کے باعث ان پر عذاب نازل کیا۔“ یعنی ان کو برباد کردیا اور سب کو عذاب کی لپٹ میں لے لیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے اوپر سے ایک چنگھاڑ اور نیچے سے زلزلہ بھیجا تو وہ اپنے گھٹنوں کے بل اوندھے پڑے رہ گئے۔ تو ان میں کوئی پکارنے والا پائے گانہ جواب دینے والا۔ ﴿ فَسَوَّاهَا ﴾ ان پر اس بستی کو برابر کردیا، یعنی اس عذاب میں سب کو برابر کردیا۔