سورة البلد - آیت 12

وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْعَقَبَةُ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور تو کیا سمجھا کہ گھاٹی کیا ہے ؟۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر گھاٹی کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا : ﴿ وَمَآ اَدْرٰیکَ مَا الْعَقَبَۃُ۔ فَکُّ رَقَبَۃٍ ﴾ ” اور آپ کو کیا معلوم، گھاٹی کیا ہے؟ کسی گردن کا چھڑانا۔“ یعنی کسی غلام کو غلامی سے آزاد کرنا، یا مکاتبت کی رقم ادائیگی میں مکاتب کی مدد کرنا۔ اور افضل یہ ہے کہ اس مسلمان قیدی کو چھڑایا جائے جو کفار کی قید میں ہے۔