كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ
ہرگز نہیں بدکاروں کے اعمالنامے سجین میں پہنچے
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿کَلَّآ اِنَّ کِتٰبَ الْفُجَّارِ﴾ ” ہرگز نہیں ! بدکاروں کے اعمال۔“ یہ آیت کریمہ کفار، منافقین اور فاسقین کے مختلف انواع کے تمام فاجروں کو شامل ہے ﴿ لَفِیْ سِجِّیْنٍ ﴾” سجین میں ہیں۔“ پھر اپنے اس ارشاد کے ذریعے سے اس کی تفسیر فرمائی : ﴿ وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ ﴿كِتَابٌ مَّرْقُومٌ ﴾ ” تجھے کس چیز نے بتایا کہ سجین کیا ہے لکھی ہوئی کتاب ہے ۔“ یعنی وہ کتاب جس میں ان کے اعمال خبیثہ مذکور ہیں ۔ السجین سے مراد تنگ جگہ ہے اور سجین، علیین کی ضد ہے جو کہ ابرابر کی کتاب کا محل ومقام ہے ، جیسا کہ اس کا بیان آئندہ صفحات میں آئے گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سجین ساتویں زمین کا سب سے نچلا حصہ ہے جو کہ معاد میں فجار کا مستقر اور ٹھکانہ ہے۔