سورة النازعات - آیت 2

وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور گرہ کھول کر بند سے چھڑانے (ف 1) والوں کی

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَّالنّٰشِطٰتِ نَشْطًا﴾ ” اور ان کی جو آسانی سے کھول دیتے ہیں۔“ اس سے بھی فرشتے مراد ہیں جو ارواح کو قوت اور نشاط کے ساتھ نکالتے ہیں یا اس کے معنی یہ ہیں کہ پھرتی اور تیزی سے روح نکالنے کا معاملہ اہل ایمان کی ارواح کے ساتھ ہے اور ارواح کو کھینچ کر زور سے نکالنا کفار کی ارواح کے ساتھ ہے۔