سورة المرسلات - آیت 41
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي ظِلَالٍ وَعُيُونٍ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
بے شک متقی (ف 1) لوگ چھاؤں اور چشموں میں ہونگے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
چونکہ اللہ تعالیٰ نے اہل تکذیب کے لیے عذاب کا ذکر فرمایا اس لیے محسنین کے لیے ثواب کا بھی تذکرہ کیا، چنانچہ فرمایا: ﴿اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ﴾ ” بے شک پرہیزگار“ یعنی جو اپنے اقوال، افعال اور اعمال میں تکذیب سے بچنے والے اور تصدیق سے متصف ہیں اور وہ واجبات کو ادا کیے اور محرمات کو ترک کیے بغیر متقی نہیں بن سکتے ﴿فِیْ ظِلٰلٍ﴾ متنوع اقسام کے خوبصورت اور خوش منظر کثیر درختوں کے سائے میں ہوں گے ﴿ وَعُيُونٍ ﴾ اور خوش ذائقہ پانی اور شراب وغیرہ کے رواں دواں چشموں میں ہوں گے۔