سورة المرسلات - آیت 2

فَالْعَاصِفَاتِ عَصْفًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جھونکا دینے والیوں کی زور پکڑ کر

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَالْعٰصِفٰتِ عَصْفًا﴾ اس سے بھی مراد فرشتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ بھیجتا ہے، ان کا وصف یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کو تیز ہوا کی مانند جلدی سے آگے بڑھ کر اخذ کرتے ہیں اور نہایت سرعت سے اس کے احکام کو نافذ کرتے ہیں یا اس سے مراد سخت ہوائیں ہیں جو نہایت تیز چلتی ہیں۔